مندسور27 جولائی (ایس اونیوز؍ایجنسی) مدھیہ پردیش کے مندسور ریلوے اسٹیشن پر منگل کو دو مسلم خواتین سے مار پیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے. ایک ہندووادی تنظیم پر مار پیٹ کا الزام لگا ہے. تنظیم نے ان پر گائے کے گوشت کی اسمگلنگ کا الزام لگایا تھا لیکن ابتدائی چھان بین سے پتہ چلا ہے کہ یہ گائے کا نہیں بلکہ بھینس کا گوشت ہے۔ اس معاملے کی گونج راجیہ سبھا میں بھی دیکھی جا رہی ہے. بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے معاملے کو اٹھایا ہے.
خبر ہے کہ خواتین کو گرفتار کر لیا گیا تھا لیکن الزام ہے کہ ہندووادی تنظیم نے ان سے گالي گلوج دینا شروع کر دیا اور انہیں مارنا شروع کر دیا. مارپیٹ کے بعد تماشہ دیکھنے والوں میں سے کسی نے مارپیٹ کی وڈیو نکالی اور سوشیل میڈیا پر بھیج دیا، جس کے ساتھ ہی وڈیو وائرل ہوگئی۔عینی شاہدین کی طرف سے ریکارڈ کئے گئے ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح لوگوں کا ایک گروپ خواتین کے ساتھ بدسلوکی کر رہا ہے اور نعرے لگا رہا ہے. کچھ لوگوں نے خواتین کو تھپڑ بھی مارے. کچھ پولیس والے اس گروپ کو دور کرنے کے لئے بھی کہتے نظر آئے. یہ سب اُس وقت تک چلتا رہا جب تک پولس انہیں پولیس اسٹیشن لے کر نہیں آ گئی.
پولیس کا کہنا ہے کہ خواتین کے پاس سے 30 کلو گوشت برآمد ہوا ہے. مقامی ڈاکٹروں نے بتایا ہے کہ یہ بھینسے کا گوشت ہے. پولیس نے انہیں بھینسے کے گوشت کی اسمگلنگ کے الزام میںعدالت میں پیش کیا جہاں سے انہیںعدالتی حراست میں بھیج دیا گیاہے.بتایا گیا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر عوامی طور پر ان خواتین کے ساتھ مار پیٹ اور زیادتی کرنے والےلوگوںکے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔